Wednesday, July 17, 2013

Mujhko chain nahi hai

مجھ کو چین نہیں ہے


مقناطیس کے باعث
لوہے میں جو ہلچل پیدا ہوتی ہے
چشمِ وا پہ ہویدا کب ہوتی ہے
لوہے کا تو اک اک ذرّہ بے بس ہو جاتا ہے
لاکھ جتن بھی کرو تم
ان ذرّوں کی بے تابی ختم کب ختم ہوئی ہے
مقناطیس اور لوہے کے مابین اک اَن دیکھا سا رشتہ ہے
جو آنکھ سے اوجھل ہے
لیکن اس رشتے کی خاص اک حد ہے
سعدؔ ہمارے رشتے کی تو کوئی حد ہی نہیں
یہاں بھی کوئی ان دیکھا سا رشتہ ہے
اور یہ سائنس کے بس کی تو بات نہیں
یہ اس کو سمجھے
جتنی بھی دوری ہو، اتنی قربت پیدا ہو جاتی ہے
میں کہ کہیں ہوں،وہ کہ کہیں ہے
لیکن مجھ کو چین نہیں ہے
٭٭٭

No comments:

Popular Posts