Wednesday, July 17, 2013

Loog khanda ba lub hain raazon par

لوگ خندہ بہ لب ہیں رازوں پر
کچھ تو لکھا ہوا ہے چہروں پر

تُو ستارہ شناس ہے تو بتا
کچھ ستارے ہیں میری پلکوں پر

میرے دامن میں ایک چاند بھی ہے
ایک تہمت ہے یہ بھی آنکھوں پر

تُو تو پامال کرتا جاتا ہے
دیکھ کیا کچھ پڑا ہے رستوں پر

میری رگ رگ میں برق دوڑتی ہے
لمس کس کا ہے دل کے تاروں پر

خود ہی بنتی بگڑتی رہتی ہیں
کچھ لکیریں ہیں میرے ہاتھوں پر

سعدؔ روتا تو ہو گا راتوں کو
وہ جو ہنستا ہے میری باتوں پر

No comments:

Popular Posts